وہ کہاں ملے وہ کہیں ملے

Poet: ایاز By: ایاز, Charsadda

وہ کہاں ملے وہ کہیں ملے
وہ مکاں ملے وہ مکیں ملے

تو کہ حادثوں کا گلہ نہیں
وہ جہاں ملا تھا وہیں ملے

تھا شعار دل میں تو دم بہ دم
جو ملائے خندہ جبیں ملے

وہ نہیں ملے گا تو کیا ہوا
وہ گلی شہر وہ زمیں ملے

Rate it:
Views: 93
01 Sep, 2025