وہ کیا ایام تھے
وہ کیسی راتیں تھی
وہ کیسے جزبے تھے
وہ کیسی باتیں تھی
جب دھوپ ٹھنڈک تھی
سردی میں نرمی تھی
جب دل کی دھڑکن میں
سازینے بجتے تھے
تنہائی میں یادوں کے
جب میلے سجتے تھے
جب سپنے سندر تھے
نیندیں لمحاتی تھیں
جب لب چپ رہتے تھے
آنکھیں سب کہتی تھی
خاموشی کہتی تھی
خاموشی سنتی تھی
وہ کیسے جزبے تھے
وہ کیسی باتیں تھی
وہ کیا ایام تھے
وہ کیسی راتیں تھی