میرا ہر ایک لمحہ تیرے لئے تیار ہوتا ہے
وہ ہر لمحہ جو ہوتا ہے بڑا فنکار ہوتا ہے
میں جب جب آئینے کے روبرو آئی تمہیں پایا
میری نظروں کو یہ دھوکہ سنو ہر بار ہوتا ہے
وہ میرے روبرو اکثر ہی ایسے رہا کرتے ہیں
کہ جیسے آئینے کے سامنے شاہکار ہوتا ہے
میری آنکھوں میں جن کا خوبرو چہرہ دمکتا ہے
انہی کی چشم حیراں میں میرا دیدار ہوتا ہے
یہ تکرار کی دیوار حائل کیوں رہے عظمٰی
ہمیں اقرار ہوتا ہے انہیں انکار ہوتا ہے