وہ ہر حال میں میرا ساتھ نبھایا کرتا
میں ابرکی طرح اس کہ سرپہ سایہ کرتا
میں جب بھی نشیب و فرازمیں گھراہوتا
وہ اپنی پیاربھری باتوں سےنسایاکرتا
مجھے غم دہر کی کوئی خبرنہ رہتی
میرے چہرے پہ جب وہ زلفیں بکھرایاکرتا
اصغر کے ہوش وحواس ٹھکانے نہ رہتے
وہ جب اپنی آنکھوں کہ جام پلایا کرتا