بدن تو عام ملتے ہیں نمائش عام ہوتی ہے
مگر بے روح جسموں میں وفا بے نام ہوتی ہے
خریدا اُس کو جاتا ہے جو ہو بازاروں میں بکتا
محبت تو نہیں بکتی سدا بے دام ہوتی ہے
عبادت کا صلہ ملتا ہے الله سے سنا ہے یہ
کہاں دیوانگی آخر کہیں ناکام ہوتی ہے
ہمارے روبرو جلووں کا مو سم بھی تمہارا ہے
وہاں اک شمع جلتی ہے جہاں پر شام ہوتی ہے