وہی عاشقی کا اتہاس اب بھی باقی ہے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

وہی عاشقی کا اتہاس اب بھی باقی ہے
شوق عشق ہمارے پاس اب بھی باقی ہے

تم نے جس راہ سے ہی رُخ موڑ لیا
اُسی منزل کا احساس اب بھی باقی ہے

بارشوں کو کہو کہ یوں نگاہیں نہ پھیرو
کئی مکانوں میں افلاس اب بھی باقی ہے

تکلیف میں کہیں بے تکلف نہ ہوئے لوگ
آنکھوں میں وہی اخلاص اب بھی باقی ہے

ملنا بیٹھنا یہ تسلسل تو چلتا ہی رہے گا
بات جو کہنی تھی خاص اب بھی باقی ہے

اُس نے لب چومے تو سانسیں ہی رُک گئی
جلتے بدن کی پیاس اب بھی باقی ہے

 

Rate it:
Views: 337
06 Feb, 2011