ویسے تو میرے چار سو فصلِ بہار ہے پنچھی چمن کا اب بھی یہاں اشکبار ہے میرے لبوں پہ اب کبھی غنچے نہیں کھلے تیرے چمن کی اپسرا بھی سوگوار ہے