جانے کيا ہى دلکشى ہے نگاہ يار ميں
ملتے ہى ھوگئے اس کے پہلى بار ميں
اس دن سے رہنے لگے ہيں اداس ہم بھى
کون جانے کيا کہہ گئے وہ اختصار ميں
پوچھا جب ہم نے‘ پتہ ان سے کوئے يار کا
نہ جانے کس طرح موڑ ليا رخ انکار ميں
ہم نے بھى عہد کر ليا کہ اب ہم بھى
کاٹيں گے عمر بھر‘ ان کے انتظار ميں
مگر! بےرخى اس سے زيادہ کيا ہوگى تبسم
بھول گئے وہ ‘جن کے ليے اٹھائے الم پيار مي