يار

Poet: muhammad bashir By: Muhammad Bashir Tabassum, chakwal

جانے کيا ہى دلکشى ہے نگاہ يار ميں
ملتے ہى ھوگئے اس کے پہلى بار ميں

اس دن سے رہنے لگے ہيں اداس ہم بھى
کون جانے کيا کہہ گئے وہ اختصار ميں

پوچھا جب ہم نے‘ پتہ ان سے کوئے يار کا
نہ جانے کس طرح موڑ ليا رخ انکار ميں

ہم نے بھى عہد کر ليا کہ اب ہم بھى
کاٹيں گے عمر بھر‘ ان کے انتظار ميں

مگر! بےرخى اس سے زيادہ کيا ہوگى تبسم
بھول گئے وہ ‘جن کے ليے اٹھائے الم پيار مي

Rate it:
Views: 434
21 Apr, 2011