نہ مجنوں نے نہ پنوں نے نہ فرہاد نے کی تھی
میں نے اس قدر تجھ سے پاک محبت کی تھی
ہاں دیکھا تھا تو بس تیرا چہرا اک بار
پھر زمانے میں نہ کسی اور کی دیدہ کی تھی
لوگ کہتے ہیں کہ پیار محبت کا نہیں اب یہ دور
میں نے لوگوں کی اسی بات سے نفرت کی تھی
کتنی فرست سے بنایا ہو گا خدا نےتم کو
میں نے تو قدرت کے شاہکار کی قدر ہی تو کی تھی
میں نہ مجنوں نہ پنوں نہ فرہاد ہوں اے دوست
پر اس دور میں بھی ان سی چاہت کی تھی
باں اگر پیار کوئی جرم ہے تو یہ جرم ہوا ہے مجھ سے
پر نہ پانے کی تجھے ناصر نے کبھی کوشش کی تھی