گردش دوراں سے گھبرائے ہیں اس طرح
بلبل صیاد سے گھبرائے جس طرح
مانا کہ تغافل ھو تم ہماری یاد سے جاناں
چھوڑیں گے نہ تیرا دامن سانس سے ھے رشتہ جس طرح
نشیب و فراز تو چال چلن ہیں حیات ماوراں کے
ردائے تاسف میں کیوں ڈوبے پھر اس طرح
چلو بھول جاوً ہمیں یہ حق دیا تمہیں
آہ!!! یہ وعدہ رہا
ہم نہ بھولیں گے تمہیں کسی طرح