ٹوٹ کے بکھر جاؤں تو کامل ہوتا ہوں تجھے سوچنے لگوں تو پاگل ہوتا ہوں تجھ سے نظریں چرانا مجبوری میری تیرے سامنے آجاؤں تو گائل ہوتا ہوں خود میں ڈوبوں تو ڈوب ہی جاتا ہوں تجھ میں ڈوب جاؤں تو ساحل ہوتا ہوں