غم اس قدر بڑھا کہ، گھبرا کر پی گئی اس دل کی بے بسی پر، ترس کھا کے پی گئی ٹھُکرا رہا تھا مُجھے، بڑی دیر سے زمانہ میں آج سارے جہاں کو، ٹُھکرا کر پی گئی