ٹھہرنا بھی نہیں ممکن پلٹنا بھی نہیں ممکن
کہ ایسا وقت آیا ہے بدلنا بھی نہیں ممکن
پلا دو آخری قطرہ مجھے جام محبت کا
کہ اس کےبعد تو ساقی سنبھلنا بھی نہیں ممکن
محبت ہی حقیقت ہے محبت ہی ہے افسانہ
اکثھا بوجھ دونوں کا اٹھانا بھی نہیں ممکن
تیری الفت میں بہتر ہے میں جل کر راکھ ہو جاؤں
کہ اب اس آگ میں رہ کرسلگنا بھی ممکن
منیر اس کے رویوں سے خفا اپنا نہ دل کرنا
کہ حل ترک تعلق سےنکلنا بھی نہیں ممکن