شام کی تنہائی میں
جو سوچا کرتے ہیں
مجھ سے اکثر پوچھا کرتے ہیں
محبت کیا ہے
میں اس دلبر کو بتا دوں
محبت فقط نام نہیں
پانی جیسا جام نہیں
تنہا کالی شام نہیں
آنسوؤں کا پیغام نہیں
بکھرنا اس کا کام نہیں
محبت کیا ہے
میں اس دلبر کو بتا دوں
ہونٹوں کی مسکراہٹ ہے
ہر دل کی چاہت ہے
آنکھوں کی راحت ہے
دل کی یہ صداقت ہے
خوشیوں کی رفاقت ہے
محبت کیا ہے
میں اس دلبر کو بتا دوں
روح کا سکون
مٹ جانے کا جنون
خاموش نگاہوں کی زبان
راحت کا سامان
روح میں پھونکتی جان
محبت کیا ہے
میں اس دلبر کو بتا دوں
محبت دل کی دعا ہے
ہر دل کی صدا ہے
رب کی رضا ہے
آنکھوں کی حیا ہے
لا فانی وفا ہے
محبت کیا ہے
میں اس دلبر کو بتا دوں
محبت فقط لفظ نہیں
جو بیاں کر دوں
اس کی صورت عیاں کر دوں
اس کے گھر کا نشاں کر دوں