تمہارے حالات اب مجھ سے دیکھے نہیں جا تے ہیں
حکمران مجھ سے وفا کے بدلے بے وفائی کرتے ہیں
دین کا ستون نماز ہے اور اسلام کا ستون پاکستان
مجھے نقصان پہچانے کبھی خدا کی نگاہ سے نہیں بچا کرتے ہیں
عوام کو غربت اور موت کے بھنور میں پھنسا کر خود لندن جا بیٹھے ہو
دیکھو سیاست دان اپنی بہادری کی تعریف صرف کتابوں میں کرتے ہیں
میرے گلشن کو ویراں کر کے میر ی آنکھیں نم کر کے
شب بارات بنا کر مجھے خود ہی دنیا کو تماشا دیکھاتے ہیں
طاقت بناکر جس نے مجھے دنیا میں باوقار بنایا
ایٹم دے کر انعام کیا ملا اسے اسیری کی سزا دیتے ہیں