آنچ دریچوں میں
دیکھوں تو
خواہش کے سب موسم جلتے ہیں
نا دیکھوں تو
احساس سے عاری
اورابلیس کا پیرو ٹھہروں
جانے کے موسم میں
آنے کی سوچیں تو
گنگا الٹی بہتی ہے
دن کو
چاند اور تاروں کا سپنا
پاگل پن ہی تو ہے
من کے پاگل پن کو
وید حکیم کیا جانیں
جو جانے
عشق کی دنیا کا کب باسی ہے