پتھر نہیں ہوں میں
Poet: Mohammad Sadiq Mushwani By: Mohammad Sadiq Mushwani, Quettaوہ کہتے ہیں دوست تیرا مقدر نہیں ہوں میں
تم کھوجاؤ اپنے ہوش وہ ساغر نہیں ہوں میں
کیوں الزام گریاں دیتے ہو ظالم خیال کر
چیخوں گا جب ستاؤگے پتھر نہیں ہوں میں
میں اپنے ہی گھر میں کسی قیدی کی طرح تھا
لیکن تمھارے شہر میں بے گھر نہیں ہوں میں
اس تار تار سے دامن پہ میرے جاؤ نہ یاروں
غم سے بھرا اک دل ہے بے ثمر نہیں ہوں میں
بدکتے ہیں میرے لمس سے جانے کیوں صادق
اک تلوار بھی نہں کوئی خنجر نہیں ہوں میں
More Love / Romantic Poetry






