پتھر یا گلاب

Poet: Shama Ansari By: Amber, Gujranwala

 کوئی تراشا ہوا پتھر یا گلاب ہے وہ
جو بھی ہے محفل میں لاجواب ہے وہ

نمود صبح کے روشن ستارے کا عکس
سرمئی بادلوں میں جھانکتا مہتاب ہے وہ

آنکھوں میں اُتر کر روح پہ جو وار کرے
ایسا دلکش میرے چمن کا شباب ہے وہ

بقاء میں اپنی جلا دئیے جس نے میرے سحاب
اُس ہم نشین جفا کار کے ہر سوال کا جواب ہے وہ
 

Rate it:
Views: 699
06 Aug, 2010