پردہ تمہارے رخ سے ہٹانا پڑا مجھے

Poet: Faisal Imtiyaz Khan By: Faisal Imtiyaz Khan, Anantnag Kashmir

پردہ تمہارے رخ سے ہٹانا پڑا مجھے
یوں اپنی حسرتوں کو جگانا پڑا مجھے

میں نے تو کھیل کھیل میں توڑا تھا اس کا دل
پھر ساری عمر اس کو منانا پڑا مجھے

جب عشق اک غریب سے مجھ کو ہوا تو پھر
دل کا جو مول تھا وہ گھٹانا پڑا مجھے

اس نے کہا میں جی نہیں پاؤں گی تیرے بن
اس واسطے وہ رشتہ نبھانا پڑا مجھے

فیصلؔ وہ سارے لوگ تھے بہرے اسی لیے
خاموش رہ کے شور مچانا پڑا مجھے

Rate it:
Views: 704
01 Dec, 2020