کچھ رنگین مزاجی کا عالم کچھ بڑھاپے کی آمد یاراں
پر جہان بھی ہوں نادار بھی ہو مجبور بھی ہوں
تشنہ لب بھی ہوں اور اک جھونکا ہوا کا طلبگار بھی ہوں
سمندر کے پاس بھی ہوں اور ہواوں سے دور بھی ہوں
میخانہ یار میں نشہ عشق کا سماں ہے نذیر
مست مست بھی ہوں بے سرور بھی ہوں