Add Poetry

پرندوں کو شجر لگتے ہیں اچھے

Poet: Farrukh Izhar By: Farrukh Izhar, Karachi

پرندوں کو شجر لگتے ہیں اچھے
سبھی کو اپنے گھر لگتے ہیں اچھے

اداسی کا تو یہ عالم ہے اپنی
فسردہ بام و در لگتے ہیں اچھے

حقیقت میں جو کر سکتے نہیں کچھ
انھیں خوابوں کے گھر لگتے ہیں اچھے

فسانوں کو نہ اتنا طول دیجیے
فسانے مختصر لگتے ہیں اچھے

گزر جائیں جو لمحے چاہتوں میں
وہ لمحے عمر بھر لگتے ہیں اچھے

کبھی شام و سحر کرتے ہیں شکوہ
کبھی شام و سحر لگتے ہیں اچھے

ہے آخر آپ میں کیا بات ایسی
جو دل کو اس قدر لگتے ہیں اچھے

سجا پلکوں پہ رکھوں آنسوؤں کو
دیے تو بام پر لگتے ہیں اچھے

Rate it:
Views: 474
03 Nov, 2009
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets