چہرا حسیں
روشن جبیں
انکھیوں میں جوت پیار کی
دل کو لبھائے
قاتل ادا یار کی
کھنکتی ہسی
جلترنگ جیسے ہو موسیقی
بولوں میں جادو
جیسے ساحرہ روبرو ہو کوئی
شرم و حیا
زیور تیرا
احترام یار
رہا دل میں جاں گزیں
اے نازو ادا
پری پیکر چہرا
دل میں بھڑکائے
الفت آتشی
خواب ہے تو
یا حقیقت بتا
کہیں نہ ہو یہ میرے
تخیل کی پروازی