پریشان زلفیں مکھڑے پہ یوں نہ گرایا کرو
Poet: Hafeez Javed By: Muhammad Hafeez Javed, Riyadh, KSAپریشان زلفیں مکھڑے پہ یوں نہ گرایا کرو
اپنے عاشق کے دل کو یوں نہ دہلایا کرو
کبھی تو کچھ مروت سے کام لے لیتے ہیں
رقیبوں کے سامنے یوں نہ ہمیں جلایا کرو
ہم جانتے ہیں تیری اداسی کا سبب ہم ہیں
بیتی یادوں سے اپنے من کو نہ تڑپایا کرو
پیار میں جلنا ہی تھا تو قدم نہ بڑھاتے
اب اپنے دل سے ہمارے دل کو نہ جلایا کرو
آنکھوں کے رستے درد دل بہہ جائے گا
بس کبھی کبھار آنکھیں ہم سے ملایا کرو
گزرے حسین لمحوں کی حسین یادوں سے
جاوید! دل کے زخموں کو تم سہلایا کرو
More Love / Romantic Poetry







