پل دو پل کے ہمسفر

Poet: farah ejaz By: farah ejaz, Aaronsburg

اجنبی رستہ دھند میں لپٹی منزل
اے ہمسفر تھوڑی دور تو ساتھ چل

پر خطر خاردار روڑوں سے پر وادی پرخار
چند لمحوں کا ساتھ مگر تھوڑی دور تو ساتھ چل

تنہائی اور ویرانی چاروں اور وحشت اور گنجان شہر
سنگ ہونگی میٹھی یادیں بس تھوڑی دور تو ساتھ چل

تاریک راہوں پر چل تو پڑے ہیں یونہی مگر فرح جی
زاد راہ میں چند پل اور چند ساعتیں ادھا ر تھوڑی دور تو ساتھ چل

Rate it:
Views: 417
18 Oct, 2015