پل پل کی بات ہے ہر پل ایک جیسا نہیں ہوتا
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiپل پل کی بات ہے ہر پل ایک جیسا نہیں ہوتا
کسی پل کی کائنات اپنی کوئی پل ہمارا نہیں ہوتا
آنے والی لمحوں کو تم آہوں کے بھی قریب رکھو
لیکن کبھی وہ جانے والا کل ہمارا نہیں ہوتا
منزل پر پہنچتے پہنچتے مسافر لوٹ آتے ہیں
کہ کچھ راہوں کا تسلسل ہمارا نہیں ہوتا
تم بھول گئے ہو پھر بھی بھروسا نہیں جاتا
سوچتا ہوں کہ یادوں کا بدل ہمارا نہیں ہوتا
فدائی اور فنائی کی کیا بات کرتے ہو سنتوشؔ
یہ سانس بھی تو اصل ہمارا نہیں ہوتا
More Love / Romantic Poetry






