پلک میں اپنی پکڑ نہ پائی

Poet: حیات By: حیات, Bahawalpur

پلک میں اپنی پکڑ نہ پائی
قریب تھی سو نظر نہ آئی

جو چن لیا وہ نہیں تھا چاہا
جو چاہیئے تھا نہ تھی رسائی

کبھی نہیں تھی دوا پرانی
نئی نئی تھی کبھی شفائی

شجر گھنا ہو گیا ہے دل کا
طویل ڈالی کی کر چھنٹائی

Rate it:
Views: 153
06 Aug, 2025