پوجنے سے پتھر کبھی خدا نھیں ھوتے
Poet: MZ By: MZ, karachiپوجنے سے پتھر کبھی خدا نھیں ھوتے
وفاؤں کے صلے لازم وفا نھیں ھوتے
وہ مجھ سے میری محبت کی گہرائی پوچھتا ھے
چشمے جتنے بھی گہرے ھوں دریا نھیں ھوتے
ھر کسی کے جلنے کا اپنا انداز ھوتا ھے
پروانے جتنے بھی جلائیں مگر دیا نھیں ھوتے
تم جب بھی چلنا اپنے پیروں پر ھی چلنا
آج کل کے لوگ کسی کا آسرا نھیں ھوتے
وہ مجھے کانٹا سمجھ کر گرا گیا راھوں میں
اسے شاید نھیں خبر کہ پھول کبھی کانٹوں سے جدا نھیں ھوتے
More Love / Romantic Poetry






