پوجنے سے پتھر کبھی خدا نھیں ھوتے

Poet: MZ By: MZ, karachi

پوجنے سے پتھر کبھی خدا نھیں ھوتے
وفاؤں کے صلے لازم وفا نھیں ھوتے

وہ مجھ سے میری محبت کی گہرائی پوچھتا ھے
چشمے جتنے بھی گہرے ھوں دریا نھیں ھوتے

ھر کسی کے جلنے کا اپنا انداز ھوتا ھے
پروانے جتنے بھی جلائیں مگر دیا نھیں ھوتے

تم جب بھی چلنا اپنے پیروں پر ھی چلنا
آج کل کے لوگ کسی کا آسرا نھیں ھوتے

وہ مجھے کانٹا سمجھ کر گرا گیا راھوں میں
اسے شاید نھیں خبر کہ پھول کبھی کانٹوں سے جدا نھیں ھوتے

Rate it:
Views: 813
01 Jul, 2011