زہر بہر کے پیالے میں پی لوں گا میں
کوئی پوچھے تو ہونٹوں کو سی لوں گا میں
تیری نظروں کی قیمت نہیں ہے کوئی
میرے ہونٹوں کی ہمت نہیں ہے رہی
وہ چھپاتی رہی تھی جو مجھ سے کبھی
کوئی پوچھے تو ہونٹوں کو سی لوں گا میں
میں نے چاہا تھا اس کو خدا کی قسم
اے خدا اب کبھی نہ جدا ہوں گے ہم
جو اندھیرے غموں کو چھپا کر رکھا
کوئی پوچھے تو ہونٹوں کو سی لوں گا میں
میں نے وعدہ کیا اس نے توڑ دیا
جب بلایا کبھی منہ ہی موڑ لیا
اس نے سمجھا نہیں ہے میرے پیار کو
کوئی پو چھے تو ہونٹوں کو سی لوں گا میں