پڑوسن کو بھیجی جو پیار کی عرضی ہے
قبول کرےیاٹھکرادےاس کی مرضی ہے
جھوٹ نہ بولےتورات کو سو نہیں سکتی
باقی میری طرح اس کی ہرعادت اچھی ہے
آتےجاتے جب اس کی مجھ پہ نظر پڑتی ہے
مجھےدیکھتےہی ٹھنڈی ہاہیں بھرتی ہے
میرےدل میں اس کےلیےبہت کچھ ہے
اس کےدل میں صرف خودغرضی ہے
حقیقت میں گرایسی ہمسائی مل جاتی تو
نہ جانےکیا ہوتایہ پڑوسن تو فرضی ہے