Add Poetry

پکار کی بھی حد ہوتی ہے دل کو درمان رکھو

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

پکار کی بھی حد ہوتی ہے دل کو درمان رکھو
جو فنائی تک جفا نہ کرے وہاں فرمان رکھو

یہ سنگدل ہے دنیا صدا تک نہیں سنتی
اپنے اظہار کو پھر بڑے اطمینان سے رکھو

تشخیص امراض پر شکیبائی ہی صحیح
راز جوئی کو چھپاکے کہیں گمنام رکھو

تمام پرندے ہوائیں دھکیل آتی ہیں
رہن کے لئے ایک خالی دل کا مکان رکھو

درد کے غالباً دھنواں اٹھتے رہے ہیں
لیکن کون جل رہا ہے یہ ارمان رکھو

نگاہ کی راہ میں پاؤں کو چلنا پڑتا ہے
سنتوشؔ بے جا حسرتوں کو نگہبان رکھو

 

Rate it:
Views: 343
06 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets