Add Poetry

پکار کی بھی حد ہوتی ہے دل کو درمان رکھو

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

پکار کی بھی حد ہوتی ہے دل کو درمان رکھو
جو فنائی تک جفا نہ کرے وہاں فرمان رکھو

یہ سنگدل ہے دنیا صدا تک نہیں سنتی
اپنے اظہار کو پھر بڑے اطمینان سے رکھو

تشخیص امراض پر شکیبائی ہی صحیح
راز جوئی کو چھپاکے کہیں گمنام رکھو

تمام پرندے ہوائیں دھکیل آتی ہیں
رہن کے لئے ایک خالی دل کا مکان رکھو

درد کے غالباً دھنواں اٹھتے رہے ہیں
لیکن کون جل رہا ہے یہ ارمان رکھو

نگاہ کی راہ میں پاؤں کو چلنا پڑتا ہے
سنتوشؔ بے جا حسرتوں کو نگہبان رکھو

 

Rate it:
Views: 262
06 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets