پھر آئینہ حیات
Poet: وشمہ خان وشمہ By: washma khan, Kuala Lampurپھر آئینہ حیات کو میں نے سجا لیا
جل جل کے خود کو آگ میں کندن بنا لیا
ہمدم تری تلاش میں مٹی میں مل گئی
"دیپک کی مثل مجھ کو محبت نے کھا لیا"
اشعار میں نمایاں رکھی فکر و فن کی بات
غزلوں کو دے کے رنگ کبھی گنگنا لیا
افشاں چھڑک کے پیار کی زخموں پہ بے وفا
جب آئی تیری یاد تو بس مسکرا لیا
خوشیاں نثار کر کے کسی باغبان نے
جلنے سے اپنے پیار کا گلشن بچا لیا
اترا تھا کوئی خواب کی تعبیر ڈھوندنے
آنکھوں کے ریگزار میں رستہ گنوا لیا
وشمہ کسی کی یاد کا دل کے جہان میں
سویا ہوا تھا درد کیوں پھر سے جگا لیا
More Love / Romantic Poetry






