پھر اسی جھیل کے کنارے پر
میں بہاروں میں لوٹ آؤں گا
اپنا وعدہ بھی یاد ہے مجھ کو
ہاں میں تتلی پکڑ کے لاوں گا
تو نےشیشےپہ رنگ بکھراے
اب میں دنیا کو کیا دکھاؤں گا
آپ آئے ہیں لوٹ جایں گے
میں بھی آیاہوں لوٹ جاؤں گا
میرادعوی ہے شہر بھر سے میں
خود چھپوںگا تمھیں چھپاؤں گا
آج آنکھوں کے سامنے مت آ
ورنہ آنکھوں میں ڈوب جاؤں گا