پھر تیرا خواب نگاہوں میں سجایا جائے
Poet: UA By: UA, Lahoreپھر تیرا خواب نگاہوں میں سجایا جائے
پھر تیری یاد کو سینے میں بسایا جائے
تیرے آنے کی خبر کے آنے سے پہلے
تیری راہوں میں ان پلکوں کو بچھایا جائے
اپنے دل نے جو انتہا کی خوشی پائی ہے
میرے ہمراہی اس خوشی کو منایا جائے
انتہا کی جو خوشی دل کو نصیبوں سے ملی
کس لئے کیوں نہ اس خوشی کو منایا جائے
تمہاری باتیں سنیں ہم ہمہ تن گوش ہو کے
عہدِ رفتہ کو چلو پھر سے بلایا جائے
ہم سنائیں تمہیں قصہء حالِ دل تمام
جز تمہارے جو کسی کو نہ سنایا جائے
ہم ہیں خوش بخت کے تمہارا ساتھ پایا ہے
عمر بھر چاہتے ہیں یہ ساتھ نبھایا جائے
عظمٰی ہم کیوں بھلا مسرور رہا کرتے ہیں
سوچتے ہیں یہ راز سب کو بتایا جائے
More General Poetry






