مجھ کو ترے خیال نےجکڑا ہوا تھا اور گزریں مرے مکان سے چاہت کی ہستاں پھر تیرے انتظار کے صحرا میں یوں ہوا آنکھوں میں بن گئیں سبھی پتھر کی بستیاں