پھر دل کو بے قرار کرنا ھے
مجھے تم سے پیار کرنا ھے
جو تم جان سے پیاری ھو
تو مجھے جاں نثار کرنا ھے
بہت معصوم سے لفظوں سے
تمھارے دل پہ وار کرنا ھے
جو تیرے من کو بھا جائے
بس وہ چلن اختیار کرنا ھے
اب خزاؤں سے حبیب کیا مطلب
گلشن ہستی کو بہار کرنا ھے