پھر سے پیار کا دھوکا کھایا جا سکتا تھا

Poet: Bashir Badar By: Shazia Hafeez, Attock

پھر سے پیار کا دھوکا کھایا جا سکتا تھا
دل کا کیا ہے دل بہلایا جا سکتا تھا

کیوں واپس نہ آیا جا کر وہ نا جانے
لیکن اس کے پاس تو جایا جا سکتا تھا

گر نہ ہوتا موم کی صورت دل اپنا
غم کے سورج سے ٹکرایا جا سکتا تھا

ایک تمہارا ساتھ اگر مل جاتا تو
ساری دنیا کو ٹھکرایا جا سکتا تھا

لوگوں نے مجرم ٹھہرایا مان لیا
آخر کس کس کو سمجھایا جا سکتا تھا

لے ڈوبا جب آنکھوں کو طوفان بتول
کیسے دل کا شہر بچایا جا سکتا تھا

Rate it:
Views: 650
07 Jul, 2009