پھر سے پیار کا دھوکا کھایا جا سکتا تھا
Poet: Bashir Badar By: Shazia Hafeez, Attockپھر سے پیار کا دھوکا کھایا جا سکتا تھا
دل کا کیا ہے دل بہلایا جا سکتا تھا
کیوں واپس نہ آیا جا کر وہ نا جانے
لیکن اس کے پاس تو جایا جا سکتا تھا
گر نہ ہوتا موم کی صورت دل اپنا
غم کے سورج سے ٹکرایا جا سکتا تھا
ایک تمہارا ساتھ اگر مل جاتا تو
ساری دنیا کو ٹھکرایا جا سکتا تھا
لوگوں نے مجرم ٹھہرایا مان لیا
آخر کس کس کو سمجھایا جا سکتا تھا
لے ڈوبا جب آنکھوں کو طوفان بتول
کیسے دل کا شہر بچایا جا سکتا تھا
More Love / Romantic Poetry







