پھر یوں ہوا کہ زندگی لہروں میں بہہ گئی

Poet: RANA FAISAL MEHMOOD By: rana faisal mehmood, Nankanasahib

پھر یوں ہوا کہ زندگی لہروں میں بہہ گئی
وہ جاتے جاتے بات ہی کچھ ایسی کہ گئی

وہ جس کو میں وفا کا تھا پیکر سمجھ رہا
سوچا نہ تھا کہ نکلے گی وہ ایسی بے وفا

کہنے لگی کہ ساتھ تیرا چھورتی ہوں میں
رشتہ جو تم نے جورا تھا وہ توڑتی ہوں میں

پوچھا جو اس سے میں نے کہ کیا ہے میری خطا
ایسابھی کیا ہے جرم کہ اتنی بری سزا۔

میرے کسی سوال کا وہ بن دئیے جواب
کہنے لگی کہ چھور دو پانے کے مجھکو خواب

پھریوں ہوا کہ راستے اپنے ہوئے جدا
اس نے میری وفاؤں کا ہے یہ صلہ دیا

باتوں سے مجھکو فیصل وہ پریشان کر گئی
اک پل میں میری زندگی ویران کر گئی

Rate it:
Views: 395
11 Apr, 2016