پھول تھے رنگ تھے لمحوں کی صباحت ہم تھے
Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKIپھول تھے رنگ تھے لمحوں کی صباحت ہم تھے
ایسے زندہ تھے کہ جینے کی علامت ہم تھے
سب خرد مند بنے پھرتے ہیں ہر محفل میں
اس ترے شہر میں اک صاحبِ وحشت ہم تھے
اب کسی اور کے ہاتھوں میں ترا ہاتھ سہی
یہ الگ بات کبھی اہلِ رفاقت ہم تھے
رتجگوں میں تری یاد آئی تو احساس ہوا
تیری راتوں کا سکوں نیند کی راحت ہم تھے
اب تو خود اپنی ضرورت بھی نہیں ہے ہم کو
وہ بھی دن تھے کہ کبھی تیری ضرورت ہم تھے
More Sad Poetry






