پھول خوشی کے ہر طرف

Poet: hira By: hira, gojra

پھول خوشی کے ہر طرف کھلنے لگے ہیں
تجھے دیکھ کر ہی جینے لگے ہیں

مسکرا دیتے ہیں تنہائی میں بھی
بھیڑ میں تجھے ڈھونڈنے لگے ہیں

اب اندھیری راتوں سے ڈر نہیں لگتا
چاند کے اس پار تجھے کھوجنے لگے ئیں

قابومیں نہیں رہتی دھڑکن دل
ہوش و قرار اپنا کھونے لگے ہیں

چھوٹے سے بچے کی مانند دل کی ضد پہ
تجھ سے ملنے کو جزبات مچلنے لگے ہیں

پہلے تو بھاگتے تھے ساون سے
بارشوں میں اب خود کو بگھونے لگے ہیں

تجھ سے دوری کا سوچ کر ہم
بھٹکتی روح سا تڑپنے لگے ہیں

تجھے پا لیا تو شکرگزار ہو کر
اپنی قسمت پہ رشک کرنے لگے ہیں

Rate it:
Views: 576
29 Oct, 2014