پھول کیوں مرجھا گئے بہار کے جانے کے بعد
احساس یہ ہوا مجھے تجھ سے بچھڑ جانے کے بعد
کیسی کٹھن ہیں یہ راتیں دن ہیں کتنے سونے سونے
جدائی ایسی بھی نہ ہو محبوب مل جانے کے بعد
نیند بھی ہے دور میری آنکھ سے تیری طرح
کھو گیا ہو جیسے کوئی ایک پل آنے کے بعد
ہے جدائی کا اندھیرا چار سو پھیلا ہوا
چاند بھی نہ نکلا اپنی رات ڈھل جانے کے بعد
کیا کریں جائیں کہاں یہ بھی ہیں کتنے بے وفا
ڈوب جاتے ہیں ستارے سحر ہو جانے کے بعد
وہ لمحے کتنے قیمتی تھے ہم نے یہ جانا نہ تھا
کچھ نہیں ہے، جانا یہ لمحے گزر جانے کے بعد
اے نظاروں، اے بہاروں ایک پل آؤ یہاں
پھر چلے جانا ذرا یہ دل بہل جانے کے بعد
زندگی ہے کیا، گزارا کس طرح ہم نے اسے
یاد آیا ہم کو خالد اپنے مر جانے کے بعد