پھر اس نے ہمیں دنیا سے آگاہ کردیا
ورنہ ہم تو اپنی ذات میں مگن اک محفل سجائے بیٹھے تھے
پیار کسے کہتے ہیں ہمیں ہرگز معلوم نہ تھا
ہم تو چپ چاپ اک کونے میں اپنی ہی تصویر سجائے بیٹھے تھے
کب سے ہوئی خود سے بیگانا یہ تو یاد نہی یارو
بس چپ چاپ سے آکر وہ ہمارے پہلو میں آئے بیٹھے تھے
پھر ہم کیا بچاتے خود کو ان کے ہاتھوں سے
وہ تو ہمارا پورا دل ہی چرائے بیٹھے تھے