ہیں کتنے سادہ سے خواب میرے
جو ضبط تحریر میں بھی لاؤں تو کیا لکھوں میں
نہ کوئ خواہش نہ آرزو ہے
نہ ہی تمنا نہ کوئ خواہش
میری تو اتنی سی التجا ہے
یہی دعا ہے
کہ میری دھرتی پہ رہنے والے
اداس چہروں پہ روشنی ہو
بہار کی سی ہی تازگی ہو
پہلے جیسی ہی زندگی ہو