پیار کا سلسلہ چلتا گیا،چلتا گیا
شباب کا موسم بدلتا گیا،بدلتا گیا
کہیں آھٹوں کا سماں ،
کسی کے انتظار سے متصل تھا
تو کوئی بن بلائے آتا گیا چلتا گیا
محسن،محسن نہ رہا کیسے رنگ بدلا پیار کا
ہر نئ صدی میں پیار کا روپ بدلتا گیا
گل،گل سے تھا مانوس کبھی ایک ہی نگر میں
اب تو ہرشاخ کا بھی دوسری شاخ سے ناتہ ٹوٹگیا