پیار کرتا ہوں کتنا نہیں جانتے
جان سے ہے وہ پیارا نہیں جانتے
حال غربت نے ایسا کیا ہے مرا
دینا مجھ کو سہارہ نہیں جانتے
بے وفا بن گئے آئے ملنے نہیں
کیوں کیا تھا وہ وعدہ نہیں جانتے
پیار کا کرتے اظہار تک جو نہیں
وہ محبت بھی کرنا نہیں جانتے
عشق میں تمازت نہیں اب رہی
اب تو شہزاد ملنا نہیں جانتے