پیار کرنے کی خطا ہو جائے
عمر بھر چاہے سزا ہو جائے
کام آؤں میں سبھی لوگوں کے
کاش مجھ سے یہ بھلا ہو جائے
کرنی بیٹے کی ابھی ہے شادی
فرض جلدی سے ادا ہو جائے
سوچ کر رکھنا قدم پڑتا ہے
کوئی مجھ سے نہ خفا ہو جائے
جی نہیں سکتا بنا اس کے میں
پیار بے لوث وفا ہو جائے
بات کیسے میں بتاؤں دل کی
یار میرا نہ جدا ہو جائے
ساتھ ہر وقت رہے میرے وہ
میرے حق میں بھی دعا ہو جائے