کیون نہین کر تا ھے کوئی پیار کی باتین ؟
رنگ و بوء کی باتین گل بہار کی باتین۔۔۔
کیون ہمیشہ مایوس سا مایوس رہتا ھے
کیون چھوڑ نہین دیتا رنج آزار کی باتین
ماضی کے دریچے مین جھانکنا ھے لا حاصل
کیون بھول نہین جاتا کوئی ملھار کی باتین ؟
ما نا کہ کسی کو نا ز ھے کسی کے حسن پر
مگر شب و روز کیون کرے سنسار کی باتین ؟
بس اسد بہت ہو چکا اب ذ کر جما ل یار۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہنوز اب رہنے دے کوئی اپنے یار کی باتین۔۔