تیرے پیار کی بارش میں نہانے کو جی چاہتا ہے
تیری بانہوں کی گرمی میں پگھل جانے کو دل چاہتا ہے
تیرے عشق کے گہرے ساگر میں ڈوب جانے کو جی چاہتا ہے
محبت میں تیری حد سے گزر جانے کو جی چاہتا ہے
تیری جھیل سی کالی آنکھوں میں سما جانے کو جی چاہتا ہے
چاند سے تیرے چہرے پہ فدا ہو جانے کو جی چاہتا ہے
تیری شہد سی باتیں میرے دل کو بہت لبھاتی ہیں
بھیگی سی مسکان تیری دیوانہ مجھے کر جاتی ہے
غصہ بھی تیرا ہے پیار بھرا ساری دنیا سے جدا
انوکھی تیری اداؤں پہ مر جانے کو جی چاہتا ہے
مانگا ہے تجھے خدا سے بڑے سجدوں کے بعد
کم ظرف زمانے کی نظروں سے تجھے چھپا لینے کو جی چاہتا ہے