ابھی پیار کی منزلیں باقی ہیں اس سے اظہار کی منزلیں باقی ہیں کھو گیا ہے کہیں وہ راستوں پر اسے پانے کی وسعتیں باقی ہیں چھا گیا ہے میرے تصور میں اسطرح اسے دیکھنے کی سعتیں باقی ہیں دے گیا ہے وہ داغ جدائی مگر اس سے ملنے کی چاہتیں باقی ہیں