ہو جائے اگر کسی سے پیار
جلدی کرنا پھر اس کا اظہار
اُس کے دل میں اُتر جانا تم
جب بھی ہوں اُس سے آنکھیں چار
چاہو جسے تم دل سے چاہو
اُسے ہی بناو پھر اپنا دل دار
روٹھے جب بھی تم سے وہ
تم ہی منانا اُسے ہر بار
وفا کا بدلہ وفا ہے ملتا
اُسی سے رہنا تم وفا دار
جب بھی خطا ہو جائے تو
کرنا خود ہی اس کا اقرار
جاں بھی مانگے تو ہنس کے دے دو
کرنا نہ تم کبھی اُس کو انکار
پیار و محبت۔ امن و سکوں سے گزار دو
زندگی کے جو ہیں دن دو چار